اردو زبان کی ترویج و ترقی میں پیش پیش رہنے والےآرٹی آئی ایکٹیوسٹ شمس الدین نے آرٹی آئی کے ذریعہ درخواست گزاروں کی تعداد معلوم کی ، مرد زمرے اور خواتین زمرے سےملا کر 2131 امیدواروں نے درخواستیں دیں
نئی دہلی :(سفیرِ بھارت بیورو) ایک طویل عرصہ کی جدو جہد کے بعد دہلی سب آرڈینٹ سروس سلیکشن بورڈ کے ذریعہ نکالی گئی اردو ٹی جی ٹی کی 626 پوسٹو ں کے لئے 2131 امیدواروں نے اپنی درخواستیں داخل کی ہیں ۔ شمس الدین نے اس بابت متعلقہ محکمہ میں آرٹی آئی داخل کی تھی جس کے جواب میں اس بات کا خلاصہ ہوا ہے ۔ آر ٹی آئی کا جواب مرد زمرے اور خواتین زمرے دونوں کو ملا کر دیا گیا ہے الگ الگ نہیں۔ UR=1471, OBC=439, SC=103, ST=69, EWS=49
اردو کی پوسٹوں کو پر کروانے اور لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے اردو زبان کی ترویج وترقی کرنے والی مختلف تنظیموں نے مہم چلائی تھی اور امیدواروں کو مذکورہ پوسٹو کے لئے زیادہ سے زیادہ درخواست دینے کی اپیل کی تھی حالانکہ یہ تعداد پہلے کے مقابلے تھوڑی کم ضرور ہے لیکن مایوس کن بالکل نہیں ہے ۔ تاہم شمس الدین نے در خواست دینے والے تمام امیدواروں سے محنت و لگن سے تیاری کرنے کی اپیل کر رہے ہیں ۔ سفیرِ بھارت سے بات کرتے ہوئے شمس الدین نے کہاکہ اردو کی 626 پوسٹوں کے لئے 2131 امیدواروں نے درخواستیں داخل کی ہیں جس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ مقابلہ بہت کم لوگوں کے درمیان ہی ہوگا لیکن اس کو ہلکے میں نہیں لینا ہے مقابلہ بہت سخت ہونے والا ہے۔ امتحان میں بہتر سے بہتر کار گردگی کا مظاہر ہ کریں ، ایسے میں اب امیدواروں کو اپنی تیاریوں کو چوگنی تیزی کے ساتھ مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ زندگی کے کسی بھی شعبہ میں کامیاب ہونے کےلئے محنت کے ساتھ ساتھ اچھی سمجھ اور منصوبہ بندی بھی ضروری ہے وہ اس لئے کہ ہر مرتبہ ٹی جی ٹی اردو اساتذہ کی بھرتی کے لئے سیکڑوں اسامیاں تو نکالی جاتی ہیں لیکن ان میں سے کتنی پر ہوتی ہیں یہ ہمیں ماضی سے سیکھنے کی اشد ضرورت ہے۔اُردو اساتذہ بھرتی کے سابقہ اعداد و شمار کی بات کی جائے تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھرتی نہ کہ برابر ہی پر ہو پائی تھیں ۔جس کی سب سے بڑی وجہ ڈی ایس ایس ایس بی کی امتحان پالیسی تھی جس سے سبق لیکر پالیسی تبدیل کرنے کیلئے ایک بڑی جد و جہد کی گئی اور بلآخر اس میں کامیابی بھی ملی۔ دہلی سب آرڈینیٹ سروسز سلیکشن بورڈ نے اُردو اساتذہ کی اسکولوں میں بھرتی کیلئے سال 2024 میں بمپر ویکینسی کا پھر موقع دیا ہے ۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ٹی جی ٹی امیدوار بغیر سستی و کاہلی اور اپنا قیمتی وقت برباد کیے بغیر امتحان کی تیاری میں لگے رہیں تاکہ بعد میں شرمندہ یا پچھتانا نہ پڑے۔زیادہ سے زیادہ اسامیاں پر کرنے کے تعلق سے بات کرتے ہوئے شمس الدین صاحب نے بتایا کہ سابقہ اعداد وشمار سے پتا چلتا ہے کہ 40 سے 50 فیصد ہی امیدوار امتحان نہیں دیتے یا امتحان سینٹر میں دیری سے پہنچتے ہیں ۔ 2017 کی بھرتی میں صرف ایک خاتون امیدوار کا کامیاب ہونا اور 2021 کی بھرتی میں 917 اسامیوں میں صرف 159 امیدواروں کا کامیاب ہونا بہت بڑا نقصان دکھاتا ہے۔ نقصان سے سیکھ لیا جائے تو نقصان ، نقصان نہیں رہتا فائدہ بن جاتا ہے۔ سابقہ اعداد وشمار سے ہمیں سیکھ اور سبق لینا چاہیے۔ انہوں نے امیدواروں کو امتحان میں کامیابی کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر امیدوار مایوس ہوئے بغیر خود اعتمادی کے ساتھ امتحان دیں گے تو ضرور کامیابی ملے گی ۔ امیدوار وں کو چاہئے کہ اسمارٹ منصوبہ بندی کرتے ہوئے ٹائم ٹیبل بنا کر تیاری کریں تاکہ امتحان سے قبل نصاب مکمل ہو جائے ۔انہوں نے کہاکہ امیدوار کمپیوٹر فرینڈلی بنیں یعنی کمپیوٹر کی بیسک نالج ضرور حاصل کریں چونکہ ڈی ایس ایس ایس بی امتحان آن لائن منعقد کرتا ہے ، امتحان کے دوران ایسا نہ ہو آپ کی تیاری مکمل ہو لیکن آپ کی کمپیوٹر سے نا واقفیت ہو اور امتحان دینے میں مشکلات پیش آئے۔امتحان کے دوران کمپیوٹر میں ماوس یا کی بورڈ کی کوئی کمی ہو تو وقت رھتے ٹھیک یا بدلوا لیا جائے۔ موک ٹیسٹ اور پریکٹس پیپر کی مشق زیادہ سے زیادہ کریں۔ اس کے علاوہ سابقہ ڈی ایس ایس ایس بی ٹی جی ٹی اُردو ، پی جی ٹی اُردو کے سوال ناموں کو یاد کریں اور اسی پیٹرن پر دھیان مرکوز کر تیاری کا خاکہ تیار کریں۔این سی ای آرٹی کی نویں جماعت سے بارہویں جماعت تک کی کتابوں کا بغور مطالعہ کریں ، ڈی ایس ایس ایس بی ٹی جی ٹی اُردو اور نیٹ کی کتابیں مارکٹ میں مہیا ہیں وہ کتابیں بھی امتحان میں مدد گار ثابت ہوں گی۔اردو سبجیکٹ کی زیادہ تیاری کے ساتھ ساتھ سبھی امیدوار انگریزی ، ہندی ، جنرل نالج ، ریزننگ اور ریاضی کی تیاری پر بھی زور دیں۔ مدرسہ بیک گراؤنڈ کے امیدواروں کی اردو تو بہت عمدہ ہوتی ہے اسلئےانگریزی ، ہندی ، جنرل نالج ، ریزننگ اور ریاضی کی تیاری پر بھی زور دیں۔ مضامین میں اپنی کمزوری و طاقت کو پہچان کر مشکل مضامین کو ابھی زیادہ وقت دیں کیونکہ ابھی تک امتحان کی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا ہے۔ نگیٹو مارکنگ کا خیال رکھیں زیادہ تکے سے بچیں، جتنا پڑھ چکے ہیں ان کو یاد رکھیں اور دہراتے رہیں۔ سب پڑھنے کی بجائے کیا نہیں پڑھنا ہے یہ بھی سمجھ رکھیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ رٹنے کی بجائے مضامین کا باریکی سے مطالعہ کریں اور سمجھیں، دوستوں کے چھوٹے چھوٹے گروپ بنا کر گروپ ڈسکشن کے ذریعے بھی تیاری کریں لیکن اپنے نوٹس خود بنائیں۔ ہر سیکشن کے لئے مناسب وقت مختص رکھیں ، سبھی مضامین کو کور کریں۔ امتحان کے سبھی 200 سوالوں کو مناسب رفتار کے ساتھ پڑھیں اور کور کریں کوئی سوال نہ چھوٹے تاکہ بعد میں ملال نہ ہو یہ سوالات تو مجھے آتے تھے اور اتنی جلدى جلدى بھی نہ کریں کی بعد میں وقت بچا رہے اور خالی بیٹھیں کمپیوٹر بند ہونے کا انتظار کریں اور ملال کریں کہ یہ وقت کسی دوسرے سیکشن پر لگا دیتے۔ شمس الدین نے مزید کہا کہ امیدواروں کو چاہئے کہ وہ اپنا سینٹرپہلے سے ہی دیکھ کر آجائیں تاکہ امتحان والے دن وقت پر پہنچ سکیں ۔غیر ضرور سفر اور پارٹی وغیرہ سے اجتناب کریں اور وقت کی بربادی نہ کریں ۔لہذا دیر رات جاگنے سے پرہیز کریں اور صبح جلدی اٹھ کر پڑھائی کریں اور صحت کا خیال رکھیں۔ والدین اور اہل خانہ کو چاہیے کہ امیدواروں کو تیاری کے لیے پر سکون ماحول اور یکسوئی والی جگہ فراہم کریں۔ خواتین امیدواروں کو گھر کی ذمہ داریوں میں ڈھیل دیں شوہر کو چاہیے کہ وہ بھی گھر اور بچوں کی ذمہ داریوں میں ہاتھ بٹائے تاکہ خواتین کو تیاری کا خاطر خواہ وقت مل سکے۔ ساتھ ہی ساتھ انھوں نے اُردو کی ترقی و ترویج میں پیش پیش رہنے والے ادارے اور تنظیموں سے امیدواروں کو مفت کوچنگ دینے کا مطالبہ بھی کیا ۔انہوں نے نعرہ دیا ہے "Each One-Guide One” یعنی ہر ایک کسی نہ کسی ایک کی رہنمائی کرے یعنی جو دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پہلے سے سلیکشن پا چکے ہیں اور ڈی ایس ایس ایس بی کا امتحان پاس کر چکے ہیں ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اساتذہ اپنے قیمتی وقت میں سے کچھ وقت ان امیدواروں کی رہنمائی و گائڈینس اور امتحان کی تیاری میں ہر اعتبار سے مدد کریں اور اس کار خیر میں حصہ لیں اگر ہم سبھی لگ بھگ 500 ٹیچرس نے بھی یہ ذمہ داری لے لی اور ٹھان لیا تو کامیابی یقینی ہے تاکہ یہ سینکڑوں اسامیاں اس مرتبہ پر ہو جائیں گی۔ تاہم زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار ملے اور دہلی کے ہر اسکول میں اُردو اساتذہ کی کمی پوری کی جا سکے اور بچوں کو اُردو ٹیچر مل سکیں۔