Safir e Bharat

مذہبی مقامات پر انہدامی کارروائی کے سلسلہ میں کانگریس لیڈران کی میٹنگ

ہم مذہبی مقامات پر مسلسل انہدامی کارروائی پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہیں: علی مہدی

 

نئی دہلی :یکم فروری (سفیرِ بھارت بیورو)راجدھانی دہلی میں ایک کے بعد ایک مذہبی مقامات پر ہورہی انہدامی کارروائی سے مسلم سماج میں بے چینی دیکھی جارہی ہے ۔اسی سلسلہ کے تحت دہلی کانگریس دفتر راجیو بھون میں ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سینئر لیڈر مکیش شرما،حسن احمد،آصف محمد خان،ریاستی نائب صدر علی مہدی،بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری زبیر احمد،چاندنی چوک ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر مرزا جاوید علی موجود رہے ۔اس موقع پر دہلی میں بڑے پیمانے پر مذہبی مقامات پر ہورہی انہدامی کارروائی پر گہری تشویش ظاہر کی گئی اور متفقہ طور پر فیصلہ کیاگیا کہ کانگریس کا وفد جلد ہی اس معاملہ پر ایل جی سے ملاقات کرے گا۔اس تعلق سے ریاستی نائب صدر علی مہدی نے نمائندہ کو بتایا کہ ہم مذہبی مقامات پر مسلسل انہدامی کارروائی پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہیں،ان کاروائی کا شکار سب سے زیادہ مساجد،مدارس اور مزارات ہوئے ہیں،حالانکہ کچھ مندروں کو بھی اس کا نشانہ بنا یا گیا ہے لیکن مساجد،مدارس اور مزارات پر ہونے والی ان کارروائیوں سے مسلمانوں کے مذہنی جذبات سب سے زیادہ مجرو ح ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ آج ریاستی دفترمیں اس حوالے سے میٹنگ کی گئی جس میں کئی سینئر لیڈر کے ساتھ مسلم لیڈربھی شامل تھے۔اس میٹنگ میں فیصلہ کیاگیا کہ کانگریس کا وفد جلد ہی ایل جی سے ملاقات کرے گا،اس کے لیے ہم نے ان سے وقت طلب کرلیاہے اورایک سے دو دن کے درمیان ایل جی سے ملاقات متوقع ہے۔علی مہدی نے بتایا کہ ایل جی سے ملاقات کے دوران کانگریس کا وفدایل جی سے دریافت کرے گا کہ آخر دہلی میں بڑے پیمانے پر مذہبی مقامات بشمول مندر مسجد،مدرسہ اور مزار پر انہدامی کارروائی کیوں کی جارہی ہے،جس میں مساجد،مدارس اور مزارات سے زیادہ شکار ہوئے ہیں،اگر ان کے خلاف یہ کارروئی کرنے کا آرڈر تھا تو رات کے درمیان ہی کیوں کارروائی انجام دی گئی ہے جبکہ نوٹس ملنے کے چند گھنٹوں کے بعد کسی بھی املاک پر انہدامی کارروائی نہیں کی جاتی۔ا نہوں نے ریاستی حکومت کو بھی نشانہ بنایا اور کہاکہ وہ اس معاملہ میں اب تک کیا کر رہی ہے؟ایس ڈی ایم کے آرڈر کے بغیر کسی بھی املاک پر انہدامی کارروائی نہیں کی جاسکتی ہے اور ایس ڈی ایم ریاستی حکومت کے ماتحت ہے جس سے یہ واضح ہے کہ ریاستی حکومت بھی اس عمل میں شامل ہے۔

Related posts

Leave a Comment

türk reklam ajansları reklam ajansları mail adresleri istanbul en iyi reklam ajansları istanbuldaki ajanslar listesi türkiyenin en iyi ajansları reklam ajansları listesi reklam ajans şirketleri türkiye en iyi ajanslar