بین شعبہ جاتی تعاملات کو فروغ دینا، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا اور سائنس کی ترقی کے لیے متنوع نقطہ نظر کا ہم آہنگ ہونا ضروری ہے: پروفیسر سریندر سنگھ
نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی کی بصیرت افروز قیادت میں وِکست بھارت2047 مشن، جس کا مقصد ہندوستان کو ایک مکمل ترقی یافتہ ملک بنانا ہے، کے تحت ذاکر حسین دہلی کالج ،دہلی یونی ورسٹی میں پہلا سائنس فیسٹیول بنام”سُووِگیان سائنس فیسٹیول2024 کا انعقاد کیا گیا۔ واضح رہے کہ کسی بھی ملک کی تعمیرو ترقی جملہ شعبہائے حیات و انسانیات کی یکساں شراکت و حصہ داری کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ چونکہ سائنس اپنی تمام تر شعبہ جات کےساتھ انسانی ترقیات اور اس سے متعلقہ میدانوں میں اپنی اہمیت ثابت کرچکی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس انقلابی تبدیلی میں دونوں ایک دوسرےکے لئےلازم و ملزوم رہے ہیں۔وِکست بھارت مشن سائنسی علوم اور ان کی ایجادات کا اعتراف کرتا ہے۔نیز زندگی کے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو ہندوستان کی ترقی کے سفر میں سنگ بنیاد قرار دیتا ہے۔ اس ضمن میں اکیڈمک شراکت کےطور پر ذاکر حسین دہلی کالج، دہلی یونیورسٹی کے پرنسپل پروفیسر نریندر سنگھ کی رہنمائی میں پہلا دو روزہ”سُووِگیان سائنس فیسٹیول2024اختتامپذیر ہوا۔ جس کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کالج گورننگ کمیٹی کے چیرمین پروفیسر سریندر سنگھ نے فرمائی۔انھوں نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ بین شعبہ جاتی تعاملات کو فروغ دینا، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا اور سائنس کی ترقی کے لیے متنوع نقطہ نظر کا ہم آہنگ ہونا ضروری ہے۔افتتاحی اجلاس کے مہمانِ خصوصی دہلی یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر اے۔کے بھاگی نے "سُووِگیان سائنس فیسٹیول” کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس نوعیت کے پروگرام طلبہ اور بین شعبہ جات سائنسی بیداری کا محرک ہوتے ہیں ،سائنسی روح کو تقویت بخشتے ہیں اور نت نئی ایجادات کو جنم دیتے ہیں۔ اس قسم کے جلسے نہ صرف قومی تعلیمی پالیسی2020 اور اس کی عصری معنویت کے ضامن ہیں بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے وکست بھارت کے سپنوں کی تعبیر ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پرفیسر نریندر سنگھ ،پرنسپل ذاکر حسین دہلی کالج کے زیر نگرانی اور کالج آئی ۔کیو۔ اے۔سی۔کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اس سائنس فیسٹیول نے گزشتہ تمام روایات وحدود توڑتے ہوئے بین شعبہ جاتی تعاملات کو فروغ دینے کا آغاز کیا اور اس بات کو تسلیم کیا کہ سائنس کی ترقی کے لیے مختلف نقطہ نظر میں ہم آہنگی ضروری ہے۔ مزید برآں یہ کہ یہ پروگرام سائنسی علوم میں دلچسپی رکھنے والےاساتذہ و طلبہ بالخصوص غیرسائنسی شعبوں سے تعلق رکھنے والے اساتذہ وطلباء کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم رہا۔پروگرام کے اختتامی سیشن میں پروفیسر بلرام پانی ڈین آف کالجز، دہلی یونیورسٹی مہمان خصوصی رہے، جب کہ پروفیسر شری من موہن، پروفیسر ایمریٹس شعبہ فزکس اینڈ ایسٹرو فزکس، دہلی یونیورسٹی نے بطور مہمان اعزازی شرکت کی۔ پروفیسر نریندر سنگھ، پرنسپل ذاکر حسین دہلی کالج، نے طلبہ اور حاضرین جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اس حقیقت پر زور دیا کہ سائنسی علوم کی جڑیں ہندوستانی تہذیب و ثقافت میں بہت گہری ہیں اور اس کی حفاظت اور پاسداری ہماری تہذیبی روایت کاحصہ ہے۔ اس کے بعد معزز مہمانان کرام ور پرنسپل کے بدست سائنس فیسٹیول کے دوران منعقدہ مختلف مقابلوں میں نمایاں کارکردگی پیش کرنے والے طلبہ و طالبات کے درمیان انعامات،میڈلز، اسناد اور انعامی رقم تقسیم کی گئی۔علاوہ ازیں، انٹر ڈپارٹمنٹل رولنگ ٹرافی، لائف سائنس سوسائٹی کے طلباء کو تفویض کی گئی۔ اسی ضمن میں” ڈاکٹر ہرجیندر گروور” اور "کول میموریل” میرٹ سرٹیفکیٹ اور انعامی رقم سے شعبۂ باٹنی اور لائف سائنس کے طلباء (2022-23) کے ٹاپرز کو نوازا گیا۔ آخرمیں پروگرام کی معاون کوآرڈینیٹر، ڈاکٹر دیویانی مولےنے شکریے کی رسم ادا کی اور جملہ مہمانان ، حاضرین اجلاس ، اراکین و ممبران ،ٹی آئی سیز اورسوسائٹی انچارجز کا شکریہ ادا کیا اوربالخصوص سائنس فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر کوآردینیٹر ڈاکٹر ببیتا کول اور وِکست بھارت کی نوڈل آفیسر ،ڈاکٹر صائمہ کا شکریہ ادا کیا جن کی انتھک کوششوں نے پروگرام کی کامیابی کو یقینی بنایا۔اور قومی ترانے پر پروگرام کا اختتام ہوا۔